ضمیمہ 5d: سبت کے دن کھانا — عملی رہنمائی

اس مطالعے کو آڈیو میں سنیں یا ڈاؤن لوڈ کریں
00:00
00:00ڈاؤن لوڈ کریں

یہ صفحہ چوتھی شریعت: سبت پر سلسلہ کا حصہ ہے:

  1. ضمیمہ 5a: سبت اور کلیسیا جانے کا دن، دو الگ چیزیں
  2. ضمیمہ 5b: جدید دور میں سبت کو کس طرح قائم رکھیں
  3. ضمیمہ 5c: روزمرہ زندگی میں سبت کے اصولوں کا اطلاق
  4. ضمیمہ 5d: سبت کے دن کھانا — عملی رہنمائی (موجودہ صفحہ)
  5. ضمیمہ 5e: سبت کے دن سفر
  6. ضمیمہ 5f: سبت کے دن ٹیکنالوجی اور تفریح
  7. ضمیمہ 5g: کام اور سبت — حقیقی دنیا کے چیلنجز سے نمٹنا

پچھلے مضمون میں ہم نے سبت قائم رکھنے کے لیے دو رہنما عادات متعارف کرائیں—پہلے سے تیاری کرنا اور رک کر یہ سوچنا کہ کوئی کام واقعی ضروری ہے یا نہیں—اور ہم نے دیکھا کہ مخلوط گھرانے میں سبت کس طرح گزارا جا سکتا ہے۔ اب ہم ایک ایسے عملی شعبے کی طرف بڑھتے ہیں جہاں یہ اصول سب سے زیادہ اہم ہیں: کھانا۔

جب ہی مومن سبت قائم رکھنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو کھانوں سے متعلق سوالات فوراً پیدا ہو جاتے ہیں۔ کیا مجھے کھانا پکانا چاہیے؟ کیا میں اپنا اوون یا مائیکروویو استعمال کر سکتا ہوں؟ باہر کھانے یا کھانا منگوانے کا کیا؟ چونکہ کھانا روزمرہ زندگی کا ایک معمولی حصہ ہے، یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں جلد ہی الجھن پیدا ہو سکتی ہے۔ اس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ بائبل کیا کہتی ہے، قدیم اسرائیلی اسے کیسے سمجھتے تھے، اور یہ اصول آج کے دور میں کس طرح لاگو ہوتے ہیں۔

سبت اور کھانا: آگ سے آگے

ربانی توجہ آگ پر

ربانی یہودیت میں سبت کے تمام ضابطوں میں سے، خروج 35:3 میں آگ جلانے کی ممانعت ایک اہم حکم ہے۔ بہت سے آرتھوڈوکس یہودی علما شعلہ جلانے یا بجھانے، حرارت پیدا کرنے والے آلات چلانے، یا برقی آلات استعمال کرنے جیسے کہ لائٹ آن/آف کرنا، لفٹ کا بٹن دبانا، یا فون آن کرنا منع کرتے ہیں، اس بائبلی حکم کی بنیاد پر۔ وہ ان سرگرمیوں کو آگ جلانے کی مختلف صورتیں سمجھتے ہیں اور یوں سبت پر انہیں حرام کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ قوانین بظاہر خدا کی تعظیم کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتے ہیں، مگر اس طرح کی سخت تشریحات لوگوں کو انسان کے بنائے ہوئے ضابطوں میں جکڑ دیتی ہیں بجائے اس کے کہ وہ خدا کے دن میں خوشی منانے کے لیے آزاد ہوں۔ درحقیقت یہ وہی تعلیمات ہیں جنہیں یسوع نے مذہبی رہنماؤں کو ڈانٹتے ہوئے سختی سے رد کیا: "اَے شریعت کے ماہرین، تم پر افسوس کہ تم لوگوں پر ایسے بوجھ ڈالتے ہو جو وہ مشکل ہی سے اٹھا سکتے ہیں، اور خود تم اُنہیں ہلانے کے لیے بھی ایک انگلی نہیں لگاتے” (لوقا 11:46)۔

چوتھی شریعت: محنت بمقابلہ آرام، نہ کہ آگ

اس کے برعکس، پیدائش 2 اور خروج 20 سبت کو محنت سے رکنے کا دن پیش کرتے ہیں۔ پیدائش 2:2-3 میں خدا اپنی تخلیقی محنت سے رکتا ہے اور ساتویں دن کو مقدس ٹھہراتا ہے۔ خروج 20:8-11 اسرائیل کو حکم دیتا ہے کہ سبت کو یاد رکھو اور کوئی کام نہ کرو۔ توجہ طریقے (آگ، اوزار، یا جانور) پر نہیں بلکہ محنت کے عمل پر ہے۔ قدیم دنیا میں آگ جلانا ایک مشقت طلب عمل تھا: لکڑیاں جمع کرنا، چنگاری نکالنا، اور حرارت کو برقرار رکھنا۔ موسیٰ دوسرے مشقت طلب کاموں کا بھی ذکر کر سکتا تھا، لیکن آگ شاید اس لیے ذکر ہوئی کہ یہ ساتویں دن کام کرنے کا ایک عام لالچ تھی (گنتی 15:32-36)۔ تاہم شریعت زور دیتی ہے کہ روزمرہ کی مشقت بند کی جائے، نہ کہ آگ کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔ عبرانی میں، שָׁבַת (شابات) کا مطلب ہے "رک جانا”، اور یہی فعل شَבָּת (شبات) کے نام کی بنیاد ہے۔

کھانے کے معاملے میں عام فہم طریقہ

اس نظر سے دیکھیں تو سبت آج کے مومنین کو بلاتا ہے کہ کھانا پہلے سے تیار کریں اور مقدس اوقات میں مشقت کم سے کم رکھیں۔ لمبے اور پیچیدہ کھانے پکانا، شروع سے کھانا تیار کرنا، یا کچن کے دوسرے مشقت طلب کام سبت سے پہلے کیے جائیں، سبت کے دن نہیں۔ البتہ جدید آلات کا استعمال جن میں کم محنت لگتی ہے—جیسے چولہا، اوون، مائیکروویو یا بلینڈر—سبت کی روح کے مطابق ہے جب انہیں سادہ کھانے تیار کرنے یا پہلے سے بنے کھانے کو گرم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے۔ اصل مسئلہ صرف سوئچ دبانے یا بٹن دبانے کا نہیں بلکہ کچن کو اس طرح استعمال کرنے کا ہے جس سے مقدس دن پر عام دن کی مشقت دوبارہ شروع ہو جائے، جبکہ یہ وقت بنیادی طور پر آرام کے لیے مخصوص ہونا چاہیے۔

سبت کے دن باہر کھانا کھانا

آج کے دور کے سبت رکھنے والوں کی سب سے عام غلطیوں میں سے ایک ہے سبت کے دن باہر کھانا کھانے جانا۔ اگرچہ یہ آرام کی ایک شکل محسوس ہو سکتی ہے—آخرکار، آپ خود کھانا نہیں پکا رہے—لیکن چوتھی شریعت واضح طور پر دوسروں کو آپ کی طرف سے کام کرنے پر مجبور کرنے سے منع کرتی ہے: "تو نہ کوئی کام کرے، نہ تو، نہ تیرا بیٹا یا تیری بیٹی، نہ تیرا مرد یا عورت خادم، نہ تیرا چوپایہ، نہ کوئی پردیسی جو تیرے شہروں میں رہتا ہے” (خروج 20:10)۔ جب آپ ریستوران میں کھاتے ہیں، تو آپ عملے کو کھانا پکانے، خدمت کرنے، صفائی کرنے اور پیسے سنبھالنے پر مجبور کرتے ہیں، یوں انہیں سبت پر آپ کے لیے کام کرنے پر لگا دیتے ہیں۔ حتیٰ کہ سفر کے دوران یا خاص مواقع پر بھی یہ عمل دن کے مقصد کو نقصان پہنچاتا ہے۔ کھانوں کی پہلے سے منصوبہ بندی کرنا اور سادہ، تیار کھانے ساتھ رکھنا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ اچھا کھا سکیں بغیر اس کے کہ دوسروں کو آپ کی خاطر مشقت کرنی پڑے۔

فوڈ ڈلیوری سروسز کا استعمال

یہی اصول فوڈ ڈلیوری سروسز پر بھی لاگو ہوتا ہے جیسے Uber Eats، DoorDash یا اسی طرح کی ایپس۔ اگرچہ سہولت پرکشش ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب آپ تھکے ہوں یا سفر پر ہوں، مگر آرڈر دینا کسی اور کو خریداری کرنے، کھانا تیار کرنے، پہنچانے اور آپ کے دروازے پر دینے پر مجبور کرتا ہے—یہ سب آپ کی خاطر مقدس اوقات میں کی جانے والی مشقت ہے۔ یہ براہِ راست سبت کی روح اور اس حکم کے خلاف ہے کہ دوسروں کو اپنے لیے کام نہ کرواؤ۔ بہتر طریقہ یہ ہے کہ پہلے سے منصوبہ بندی کریں: سفر کے لیے کھانا ساتھ رکھیں، ایک دن پہلے کھانے تیار کریں، یا ایمرجنسی کے لیے خشک اشیاء ذخیرہ رکھیں۔ ایسا کر کے آپ نہ صرف خدا کے حکم کی عزت کرتے ہیں بلکہ اُن افراد کی عزت بھی کرتے ہیں جو ورنہ آپ کے لیے کام کر رہے ہوتے۔




شیئر کریں!